کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 311
مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ وَإِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَإِیْتَائِ الزَّکَاۃِ وَحَجِّ الْبَیْتِ وَصَوْمِ رَمَضَانَ)) [1] ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبودبرحق نہیں اور محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔‘‘ اور سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خَمْسُ صَلَوَاتٍ کَتَبہُنَّ اللّٰہُ عَلَی الْعِبَادِ فَمَنْ جَآئَ ِبہِنَّ لَمْ یُضَیِّعْ مِنْہُنَّ شَیْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّہِنَّ کَانَ لَہٗ عِنْدَاللّٰہِ عَہْدٌ أَنْ یُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ وَمَنْ لَّمْ یَاْتِ بِہِنَّ فَلَیْسَ لَہٗ عِنْدَ اللّٰہِ عَہْدٌ إِنْ شَآئَ عَذَّبَہٗ وَإِنْ شَآئَ أَدْخَلَہُ الْجَنَّۃَ)) [2] ’’اللہ عزوجل نے بندوں پرپانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ جو شخص ان کے حق کو ہلکا جانتے ہوئے ان میں سے کسی کو ضائع نہیں کرتا بلکہ انہیں اداکرتا ہے تو اللہ ربّ العزت کا اس کے ساتھ وعدہ ہے کہ وہ اس کو جنت میں داخل کرے گا۔اور جو شخص انہیں ادا نہیں کرتا اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا کوئی وعدہ نہیں، چاہے اسے عذاب دے اور چاہے اسے جنت میں داخل کردے۔‘‘ حتیٰ کہ سیدنا عمروبن شعیب اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مُرُوْا أَوْلَادَکُمْ بِالصَّلٰوۃِ وَہُمْ أَبْنَائُ سَبْعِ سِنِیْنَ وَاضْرِبُوْہُمْ
[1] صحیح البخاری: ۸۔ صحیح مسلم: ۱۱۳. [2] سنن النسائی: ۴۶۰۔ سنن أبی داود: ۱۴۲۰۔ سنن ابن ماجہ: ۱۴۰۱۔ صحیح الجامع: ۳۲۵۰.