کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 310
دوسرا رکن: نماز الصّلٰوۃ (نماز )کا معنی: الصّلٰوۃ یہ صَلّٰی یُصَلِّی صَلٰوۃً سے اسم مصدر ہے، جس کا مطلب ہے نمازپڑھنا، دعاکرنا، تسبیح کرنا، کسی چیز پر متوجہ ہونا، برکت دینا اور رحمت۔ چنانچہ الصَّلٰوۃُ نمازکو کہتے ہیں جو کہ دعا اور تسبیح کا نام ہے جس کوانسان جب قلب لسان کی توجہ کے ساتھ ادا کرتا ہے تودنیاوی زندگی میں برکت (راحت وسکون) اورآخرت میں رحمتوں کا مستحق ٹھہرتا ہے۔[1] نماز کی فرضیت اور اہمیت و فضیلت نماز دین ِاسلام کا بنیادی ستون ہے اور اس کی حیثیت اسلام میں ایسے ہی ہے جیساکہ کسی خیمے کا ستون ہو اوراس کا ستون گرنے سے خیمہ ہی گر جاتا ہے، اسی طرح نماز چھوڑ دینے سے اسلام بھی چھوٹ جاتاہے۔ جیساکہ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((رَأْسُ الْأَمْرِ الْإِسْلَامُ وَعَمُوْدُہُ الصَّلٰوۃُ)) [2] ’’دین کی بنیاد اسلام ہے اور اس کا ستون نماز ہے ۔‘‘ اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بُنِیَ الْإِسْلَامُ عَلٰی خَمْسٍ: شَہَادَۃِ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ
[1] نیل الأوطار للشوکانی: ۱/۳۶۷۔ المعجم الوسیط، ص: ۵۲۲. [2] سنن الترمذی: ۲۶۱۶۔ سنن ابن ماجہ: ۳۹۷۳.