کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 299
’’اے محمد! مخلوقِ خدا میں سے اپنی اُمت کے ہر اس شخص کو (جنت میں) لے جائیے جس نے ایک دِن بھی خلوصِ دِل کے ساتھ لا اِلٰہ اِلا اللہ کی گواہی دی ہو اور اسی عقیدے پر اس کو موت آئی ہو۔‘‘ 13… آسمانی دروازے کھل جاتے ہیں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا قَالَ عَبْدٌ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ قَطُّ مُخْلِصًا، إِلَّا فُتِحَتْ لَہٗ أَبْوَابُ السَّمَائِ، حَتّٰی تُفْضِیَ إِلَی العَرْشِ، مَا اجْتَنَبَ الکَبَائِرَ)) [1] ’’جو بھی بندہ جب بھی خلوصِ دِل سے لا اِلٰہ اِلا اللہ پڑھتا ہے تو اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دِیے جاتے ہیں، یہاں تک کہ وہ عرش تک پہنچ جاتا ہے، جب تک کہ آدمی کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرے۔‘‘ یعنی اس فضیلت کا حق دار وہ بنتا ہے جو صدق و خلوص کے ساتھ یہ کلمہ پڑھتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرتا ہو۔ 14… شفاعتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا حصول سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِی یَوْمَ القِیَامَۃِ، مَنْ قَالَ لاَ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، خَالِصًا مِنْ قَلْبِہٖ))[2] ’’روزِقیامت میری شفاعت کو حاصل کرنے والا تمام لوگوں سے بڑا سعادت مند وہ ہو گا جس نے خلوصِ دِل کے ساتھ لا اِلٰہ اِلا اللہ پڑھا ہو گا۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((شَفَاعَتِی لِمَنْ شَہِدَ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ مُخْلِصًا، یُصَدِّقُ قَلْبُہٗ
[1] سنن الترمذی: ۳۵۹۰۔ صحیح الجامع: ۵۶۴۸. [2] صحیح البخاری: ۹۹.