کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 291
یَعْصِہِ)) [1] ’’جو شخص اللہ کی اطاعت کی نذر مانے اسے اس کو پورا کرنا چاہیے اور جو شخص اللہ کی نافرمانی کی نذر مانے پس اسے چاہیے کہ اللہ کی نافرمانی نہ کرے۔‘‘ نمازپڑھنا اور قربانی کرنا: نماز اور قربانی صرف اللہ کے لیے ہی ہونی چاہیے اورنماز وقربانی عبادت ہے، جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (162) لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ﴾ [الأنعام: ۱۶۲، ۱۶۳] ’’کہو! میری نماز میرے تمام مراسم عبودیت(قربانی) میرا جینا اور میرا مرنا سب کچھ اللہ رب العالمین کے لیے ہے جس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور سب سے پہلے سراطاعت جھکانے والا میں ہوں۔‘‘ سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ)) [2] ’’جس نے کسی غیر اللہ کے تقرب کے لیے جانور ذبح کیا، اس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے۔‘‘ اسی طرح فرمایا: ((مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ فَقَدْ أَشْرَکَ)) [3] ’’جس نے اللہ کے علاوہ کسی اور کے لیے ذبح کیا پس اس نے شرک کیا۔‘‘
[1] صحیح البخاری: ۶۷۰۰، ۶۶۹۶۔ صحیح الجامع: ۶۵۶۵. [2] صحیح الجامع: ۵۱۱۲. [3] صحیح مسلم: ۱۵۶۷.