کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 285
اور فرمایا: ﴿ وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ (44) لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ (45) ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ (46) فَمَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْهُ حَاجِزِينَ (47)﴾ [الحاقۃ: ۴۴۔۴۷] ’’اور اگر وہ ہم پر کوئی بھی بات بنا لیتا، تو البتہ ہم اس کو دائیں ہاتھ سے پکڑ لیتے، پھر اس کی شہ رگ کاٹ دیتے، پھر تم میں سے کوئی بھی ہمیں اس سے روکنے والا نہ ہوتا۔‘‘ عزت اور ذلت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشَاءُ وَتَنْزِعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ بِيَدِكَ الْخَيْرُ﴾ [آل عمران: ۲۶] ’’آپ کہہ دیجئے: اے اللہ! اے بادشاہی کے مالک ! تو جسے چاہے بادشاہی دیتا ہے اور جس سے چاہے سلطنت چھین لیتا ہے اور تو جسے چاہے عزت دیتا ہے اورجسے چاہے ذلت دیتا ہے، تیرے ہی ہاتھ میں سب بھلائیاں ہیں۔‘‘ بخشنا اور عذاب دینا صرف اللہ کے ا ختیار میں ہے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَللّٰهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَحِيمًا ﴾ [الفتح: ۱۴] ’’زمین وآسمان کی بادشاہت اللہ ہی کے لیے ہے۔ وہ جسے چاہے گا بخشے گا اور جسے چاہے گا عذاب دے گا اور اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘