کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 279
ہر چیز کا مالک صرف اللہ ہے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ [الملک: ۱] ’’ با برکت ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ساری بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ اسی طرح فرمایا: ﴿ فَسُبْحَانَ الَّذِي بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴾ [یسٰ: ۸۳] ’’پاک ہے وہ کہ جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی کامل بادشاہی ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔‘‘ ہر چیز کا رازق صرف اللہ ہے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَمَا مِنْ دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا ﴾ [ہود : ۶] ’’اور زمین میں جو کوئی بھی چلنے والا جاندار ہے، اس کا رِزق اللہ تعالیٰ ہی کے ذِمے ہے۔‘‘ ہر چیز کا رب صرف اللہ ہے: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اَلْحَمْدُ للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ [الفاتحۃ: ۱] ’’سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا پالنے والا ہے۔‘‘ اسی طرح فرمایا: ﴿ تَبَارَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ﴾ [الأعراف: ۵۴] ’’بہت برکت والا ہے اللہ، جو سارے جہانوں کا رب ہے۔‘‘