کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 275
تعالیٰ نے فرمایا: ایسا ہی ہوگا۔‘‘ نوٹ:… عربی زبان میں ’’حقو‘‘ اس مقام کو کہتے ہیں جہاں ازار باندھتے ہیں۔ چنانچہ رحم؛ رحمان سے ہی مشتق ہے (یعنی اسی کی ایک شاخ ہے) اور شاخ اپنی جڑ کی پناہ لیتی ہے جیسا بچہ اپنے ماں باپ کی پناہ لیتا ہے۔اس لیے عرب لوگ کہتے ہیں: ’’عُذْتُ بِحَقْوِ فُلَانٍ‘‘ ’’میں نے فلاں کی پناہ لی۔‘‘ اللہ تعالیٰ کی شایان شان پنڈلی مبارک ہے: سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَکْشِفُ رَبُّنَا عَنْ سَاقِہٖ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیَسْجُدُ لَہٗ کُلُّ مُؤْمِنٍ وَمُوْمِنَۃٍ، وَیَبْقٰی مَنْ کَانَ یَسْجُدُ فِی الدُّنْیَا سُمْعَۃً وَرِیَائً، فَیَذْہَبُ لِیَسْجُدَ وَیَعُوْدُ ظَہْرَہٗ طَبَقًا وَاحِدًا کُلَّمَا أَرَادَ أَنْ یَسْجُدَ خَرَّ عَلٰی قَفَاہُ)) [1] ’’قیامت کے روزہمارا پروردگار اپنی پنڈلی سے پردہ ہٹائے گا، تو ہر ایک مومن مرد اورعورت سجدے میں گر جائیں گے اور باقی وہ لوگ رہ جائیں جو دنیا میں ریاکاری اور دِکھلاوے کے لیے سجدہ کرتے تھے، چنانچہ وہ سجدے میں جائیں گے تو ان کی کمر تختہ بن جائے گی اور جب وہ سجدہ کرنے لگیں گے تو پچھلی طرف گر جائیں گے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے شایان شان قدم مبارک ہیں: سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یُلْقٰی فِی النَّارِ وَتَقُوْلُ ہَلْ مِنْ مَزِیْدٍ؟ حَتّٰی یَضَعَ قَدَمَہٗ،
[1] صحیح البخاری: ۴۹۱۹.