کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 256
ڈالے گا۔[1] 13. محبت کے خاتمے کا سبب سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ، مَا تَوَادَّ اثْنَانِ فَفُرِّقَ بَیْنَہُمَا إِلَّا بِذَنْبٍ یُحْدِثُہُ أَحَدُھُمَا)) [2] ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! جو بھی دو آدمی آپس میں محبت کرتے ہیں اور ان میں جدائی ہو جاتی ہے تو وہ ان دونوں میں سے کسی ایک کے گناہ کی وجہ سے ہوتی ہے۔‘‘ گناہوں کے جہاں اور بہت سے نقصانات ہیں وہاں ایک عظیم نقصان یہ بھی ہے کہ مسلمان اپنے بھائی کی سچی اور مخلصانہ محبت سے محروم ہو جاتا ہے۔ لہٰذا اس محبت کے دوام کے لیے ضروری ہے کہ گناہوں سے ہر دَم بچ کر رہا جائے اور اللہ و رسول کی نافرمانی والے ہر کام سے قطعاً گریز کیا جائے۔ اسلامی اخوت کے تقاضے (۱) مسلمان بھائی کے لیے وہی پسند کریں جو اپنے لیے ہو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبَّ لِأَخِیہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ))[3] ’’تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے (مسلمان) بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو وہ اپنی ذات کے لیے پسند
[1] مسند أحمد: ۱۲۱۸۔ المستدرک للحاکم: ۱۹۴. [2] مسند أحمد: ۵۳۵۷. [3] صحیح البخاری: ۱۳۔ صحیح مسلم: ۱۶۷.