کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 238
إِلَّا کَانَ مِنْ أَہْلِ النَّارِ)) [1] ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس امت میں سے کوئی یہودی اور نصرانی میرے بارے میں سنے اور پھر جس پیغام کے ساتھ مجھے بھیجاگیا ہے اس کے ساتھ ایمان نہ لائے تووہ جہنمی ہے۔‘‘ 5… دین اسلام آسان ترین اور باعث رحمت دین ہے اس سلسلے میں ہم کچھ مختلف صورتیں بیان کرتے ہیں: ٭…نظافت میں اسلام کی آسانی ورحمت: سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ کَانَ إِذَا أَصَابَ ثَوْبَ أَحَدِہِمْ قَرَضَہٗ))[2] ’’بلاشبہ کہ بنی اسرائیل کے کپڑوں کو جب (نجاست) پہنچتی تو وہ اسے کاٹ دیتے تھے۔‘‘ سیدنا عبدالرحمن بن حسن رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَوَ مَا عَلِمْتَ مَا أَصَابَ صَاحِبَ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ؟ وَکَانُوْا إِذَا أَصَابَہُمْ شَیْئٌ مِنَ الْبَوْلِ قَرَضُوْہُ بِالْمَقَارِیْضِ فَنَہَاہُمْ صَاحِبُہُمْ فَعُذِّبَ فِیْ قَبْرِہٖ))[3] ’’کیا آپ نہیں جانتے کہ بنی اسرائیل کو کیا مسئلہ پیش آیا۔ جب ان کو پیشاب کے چھینٹے پہنچتے، اسے قینچیوں سے کاٹ دیتے، ان کو ان کے ساتھی نے منع کیا تو اسے اس کی قبر میں عذاب دیا گیا۔‘‘ جبکہ اسلام نے یہ آسانی دی ہے کہ کپڑا اور جسم پانی کے ساتھ دھونے سے پاک ہوجاتا ہے، اسے کاٹنے کی ضرورت نہیں ہے۔
[1] صحیح مسلم: ۳۸۴. [2] صحیح البخاری: ۲۲۶. [3] صحیح الجامع: ۲۵۵۸.