کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 153
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَأَنْ تُصَلِّیَ الْمَرْأَۃُ فِی بَیْتِہَا خَیْرٌ لَہَا مِنْ أَنْ تُصَلِّیَ فِی حُجْرَتِہَا، وَلَأَنْ تُصَلِّیَ فِی حُجْرَتِہَا خَیْرٌ لَہَا مِنْ أَنْ تُصَلِّیَ فِی الدَّارِ، وَلَأَنْ تُصَلِّیَ فِی الدَّارِ خَیْرٌ لَہَا مِنْ أَنْ تُصَلِّیَ فِی الْمَسْجِدِ)) [1] ’’عورت اپنے گھرمیں نمازپڑھے یہ اس کے لیے اپنے حجرے میں نمازپڑھنے سے بہترہے، اورعورت اپنے حجرے میں نمازپڑھے یہ اس کے لیے اپنے گھرکے احاطے میں نمازپڑھنے سے بہترہے، اوروہ گھرکے احاطے میں نمازپڑھے تویہ اس کے لیے مسجدمیں نمازپڑھنے سے بہترہے۔‘‘ یعنی جس قدر بھی ہو سکے عورت اتنا ہی اپنے آپ کو مخفی رکھنے کی کوشش کرے اور مردوں کے سامنے نمایاں ہونے سے مکمل اجتناب کرے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ((أَیُّمَا امْرَأَۃٍ وَضَعَتْ ثِیَابَہَا فِی غَیْرِ بَیْتِ زَوْجِہَا، فَقَدْ ہَتَکَتْ سِتْرَ مَا بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللّٰہِ)) [2] ’’جس بھی عورت نے اپنے خاوند کے گھر کے علاوہ (کسی اور جگہ) میں اپنے کپڑے اتارے، تو اس نے اپنے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان حائل پردے کو چاک کر دیا۔‘‘ سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَیُّمَا امْرَأَۃٍ نَزَعَتْ ثِیَابَہَا فِی غَیْرِ بَیْتِ زَوْجِہَا، ہَتَکَتْ سِتْرَ مَا
[1] سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۲۱۴۲. [2] سنن ابن ماجہ: ۳۵۵۰۔ صحیح الجامع: ۲۷۱۰.