کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 133
برکت اور ہدایت کا سوال کرتا ہوں اور اس شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں جو اس میں ہے اور جو اس کے بعد ہے۔‘‘ اور جب شام ہو جائے تو اس وقت بھی اسی طرح پڑھے: ٭ اَصْبَحْنَا وَاَصْبَحَ (اَمْسَیْنَا وَاَمْسَی) الْمُلْکُ لِلّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، رَبِّ اَسْاَلُکَ خَیْرَ مَا فِی ھٰذَا الیَومِ (ہٰذِہِ اللَّیْلَۃِ) وَخَیْرَ مَا بَعْدَہٗ (مَا بَعْدَہَا) وَاَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا فِی ھٰذَا الیَومِ (ہٰذِہِ اللَّیْلَۃِ) وَشَرِّ مَا بَعْدَہٗ (مَا بَعْدَہَا) رَبِّ اَعُوذُ بِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَسُوئِ الْکِبَرِ رَبِّ اَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابٍ فِی النَّارِ وَعَذَابٍ فِی الْقَبْرِ۔[1] ’’ہم نے صبح (شام) کی اور کائنات نے صبح (شام) کی، جو اللہ کے لیے ہے، اور تما م تعریف اللہ کے لیے ہے۔ اللہ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ اکیلا ہے، اس کا ئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لیے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے میر ے رب! اس دن میں (اس رات میں) جو خیر ہے اور اس کے بعد میں جو خیر ہے میں اس کا تجھ سے سوال کرتا ہوں اور اس دن کے (اس رات کے) شر سے اور اس کے بعد والے کے شر سے تیر ی پناہ چاہتاہوں۔ اے میرے رب! میں سستی اور بڑھاپے کی برائی سے تیر ی پناہ چاہتا ہوں، اے میرے رب! میں آگ کے عذاب اور قبر کے عذاب سے تیر ی پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ ٭ اَللّٰھُمّٰ مَا اَ صْبَحَ ( اَمْسٰی) بِیْ مِنْ نِّعْمَۃٍ اَوْ بِاَحَدٍ مِّنْ خَلْقِکَ
[1] صحیح مسلم: ۲۷۲۳.