کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 131
الْعَظِيمُ ﴾ (البقرۃ: 255) ٭ ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ ﴾ ﴿ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴾ ﴿ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴾ (یعنی سورۃ الاخلاص، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس 3 مرتبہ) ٭ جو شخص فجر کی نماز کے بعد اور مغر ب کی نماز کے بعد مندرجہ ذیل کلمہ توحید مرتبہ پڑھے تو اس کو اولادِ اسماعیل میں سے ایک غلام آزاد کرنے کا اجر ملتا ہے، اس کی دس برائیاں معاف کر دی جاتی ہیں، دس درجات بلند کر دِیے جاتے ہیں اور صبح سے شام تک شیطان سے محفوظ رہتاہے، اور جو شام کو پڑھے اس کو صبح تک یہی فضیلت حاصل رہتی ہے: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ، لَہُ المُلْکُ وَلَہُ الحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔[1] ’’اللہ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ، وہ اکیلا ہے، اس کا کو ئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کی حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کو اُٹھتے تو یہ کلمات پڑھا کرتے تھے: اَللّٰہُمَّ بِکَ أَصْبَحْنَا وَبِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوتُ وَإِلَیْکَ النُّشُورُ۔ ’’اے اللہ! تیرے ہی (نام کے) ساتھ ہم نے صبح کی، تیرے ہی (نام کے) ساتھ ہم نے شام کی، تیرے ہی (نام کے) ساتھ ہم زندہ ہیں، تیرے ہی (نام کے) ساتھ ہم مریں گے اور تیری ہی طرف اُٹھ کر جانا ہے۔‘‘ اور شام کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کلمات پڑھا کرتے تھے: اَللّٰہُمَّ بِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوتُ وَإِلَیْکَ النُّشُورُ۔[2]
[1] سنن ابن ماجہ: ۳۸۶۷. [2] سنن أبی داود: ۵۰۶۸۔ سنن الترمذی: ۳۳۹۱۔ سنن ابن ماجہ: ۳۸۶۸.