کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 130
تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: صَدَقَ عَبْدِی، لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنَا، لِی الْمُلْکُ وَلِیَ الْحَمْدُ ’’میرے بندے نے سچ کہا، میرے سوا کوئی معبود نہیں، میری ہی بادشاہت ہے اور میرے ہی لائق تمام تعریفات ہیں۔‘‘ اور جب بندہ کہتا ہے: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ۔ ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ کی توفیق کے بغیر نہ گناہ سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ ہی نیکی کرنے کی قوت ہے۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: صَدَقَ عَبْدِی لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنَا، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِی۔ ’’میرے بندے نے سچ کہا، میرے سوا کوئی معبود نہیں اور میری توفیق کے بغیر نہ گناہ سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ ہی نیکی کرنے کی قوت ہے۔‘‘ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ رُزِقَہُنَّ عِنْدَ مَوْتِہٖ لَمْ تَمَسَّہُ النَّارُ)) [1] ’’جس شخص کو موت کے وقت یہ کلمات نصیب ہو گئے اسے آگ نہیں چھوئے گی۔‘‘ اس کے بعد ذیل میں ’’صبح و شام کے اذکار‘‘ بیان کیے جا رہے ہیں، جنہیں ہر داعی کو حرزِجاں بنا لینا چاہیے اور پابندی کے ساتھ صبح اور شام کے اوقات میں یہ اذکار پڑھنے چاہئیں: ٭ ﴿ اللّٰهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ
[1] سنن ابن ماجہ: ۳۷۹۴۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۳۹۰.