کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 126
اللّٰہِ)) [1] ’’آدمی ذِکرِالٰہی سے بڑھ کرکبھی کوئی ایساعمل نہیں کرتاکہ جواسے اللہ کے عذاب سے نجات دِلانے والاہو۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((سَبَقَ الْمُفَرِّدُونَ)) ’’مُفَرِّدُون سبقت لے گئے۔‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! مفرّدون کون ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلذَّاکِرُونَ اللّٰهَ کَثِیْراً وَالذَّاکِرَاتِ)) [2] ’’اللہ تعالیٰ کاکثرت سے ذکرکرنے والے مرداورعورتیں۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ثَلَاثَۃٌ لَا یَرُدُّ اللّٰہُ دُعَائَ ہُمْ: الذَّاکِرُ اللّٰہَ کَثِیراً، وَدَعْوَۃُ الْمَظْلُومِ، وَالإِمَامُ الْمُقْسِطُ)) [3] ’’تین طرح کے لوگ ایسے ہیں کہ جن کی دُعا اللہ تعالیٰ رَدنہیں فرماتا:اللہ تعالیٰ کاکثرت سے ذِکرکرنے والا، مظلوم اورانصاف کرنے والاحکمران۔‘‘ سیدناسہل بن حنظلہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَجْلِساً یَذْکُرُونَ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ فِیہِ فَیَقُومُونَ، حَتّٰی یُقَالَ لَہُمْ: قُومُوا قَدْ غَفَرَ اللّٰہُ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ، وَبُدِّلَتْ سَیِّئَاتِکُمْ حَسَنَاتٍ)) [4] ’’جوبھی لوگ کسی مجلس میں بیٹھتے ہیں، اس میں اللہ تعالیٰ کاذِکرکرتے ہیں، پھر
[1] مسند أحمد: ۲۲۱۳۲. [2] صحیح مسلم: ۲۶۷۶. [3] صحیح الجامع: ۳۰۶۴۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۲۱۱. [4] صحیح الجامع للألبانی: ۵۶۱۰۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۲۲۱۰.