کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 89
باب نمبر4: تاسیس مدرسہ رحمانیہ اور مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی سابقہ سطور میں مذکور مختلف تحریروں میں جا بجا دارالحدیث رحمانیہ کی تاسیس کے محرک کے طور پر مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی کا نام نامی مذکور ہوا ہے۔ بعض تحریروں میں مولانا میر سیالکوٹی کا تذکرہ آیا ہے اور بعض میں دونوں کا۔ اس تعلق سے بعض تحریریں ملاحظہ ہوں : 1۔ رحمانیہ دہلی ہی کے فارغ التحصیل و مدرس مولانا عبدالغفا رحمانی تاسیس کے محرک کے طور پر مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی کا تذکرہ کرنے اور مدرسے کی تعمیر مکمل ہونے کا بیان کرنے کے بعد لکھتے ہیں : ’’اس تعمیری سلسلے میں مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی دونوں حضرات (شیخ عبدالرحمن و شیخ عطاء الرحمن) کو اپنے بہترین مشوروں اور آرا سے مستفیض فرماتے رہے تھے۔‘‘[1] مولانا عبدالغفار حسن رحمانی مدرسہ رحمانیہ کی تاسیس سے متعلق کیے جانے والے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں : ’’دارالحدیث رحمانیہ دہلی کی بنیاد ۱۹۲۱ء میں دہلی کے ایک بہت بڑے تاجر شیخ عبدالرحمن اور ان کے بھائی شیخ عطاء الرحمن نے مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کی ترغیب اور توجہ اور محدث شیخ عبدالعزیز رحیم آبادی کے اشارے پر
[1] ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ لاہور (۱۲؍ اگست ۱۹۹۴ء، ص: ۲۱)