کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 307
قصیدہ در مدحت مدرسہ رحمانیہ دہلی گلستان علم وفن رحمانیہ ہے شادماں محفل علمی ہے، غنچے اور گل ہیں جمع یاں کیوں نہ ہو جب رحمتوں کی چھا گئی ہو بدلیاں سچ تو یہ رب تعالی بھی ہو اس پر مہرباں اے خدا باد خزاں راکن برائے او نسیم ناز گلہائے محبت می شود جاری شمیم گلستان علم وفن رحمانیہ بڑھتا رہے دہر میں گو انقلاب آیا کرے جایا کرے اس کے دشمن گو جلیں جلتے رہیں بھنتے رہیں رحمتوں کی بارشیں اس پر خدا کرتا رہے ایں چنیں مکتب نمی آرد جہانے در جہاں درمیاں گفتن و کردن تفاوت ہست داں [1] ٭٭٭
[1] پندرہ روزہ ’’اخبار محمدی‘‘ دہلی (۱۵؍ جنوری ۱۹۳۳ء، ص: ۱۲)