کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 306
افزوں یہ انجمن کا ہے دور بہار آج
جھوکے نسیم شوق کے ہیں خوش گوار آج
ہر حیثیت سے بزم خطابت میں ہے عروج
زیبا ہے ہم کو جتنا کریں افتخار آج
ہر فرد ہم میں اس طرح محو سرور ہے
گویا چمن میں عام ہے ذوق خمار آج
یہ بھی ہے اک دلیل شباب بہار کی
ہر سو سے آرہی ہے جو بانگ ہزار آج
۔۔ت جو آگے دیکھے حسن فروغ بزم
ہو جائے وہ بھی شوق سے حرف نثار آج
یارب ابد تلک یہی اس کا سما رہے
منظر جو آرہا ہے نظر خوش گوار آج
تیرے فیوض سے نہیں ناآشنا کوئی
عالم میں مثل شمس ہے تو آشکار آج
آرائش چمن کی بہاروں کو دیکھ کر
حساد رنج وغم سے ہیں سینہ فگار آج
در اصل یہ بھی حضرت ناظم کا فیض ہے
ناعم کا شاعروں میں جو ہے اب شمار آج[1]
٭ جناب محمد ہارون الرشید ارشد رحمانی:
[1] پندرہ روزہ ’’اخبار محمدی‘‘ دہلی (۱۵؍ نومبر ۱۹۳۳ء، ص: ۴)