کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 290
زیارت کے لیے ازہر کے شیخ تشریف لائے۔ شیخ الحدیث اس وقت بخاری کا درس دے رہے تھے۔ شیخ عطاء الرحمن صاحب (مہتمم مدرسہ) نے چاہا کہ اسی کمرے میں شیخ ازہر کا استقبال کیا جائے، لیکن شیخ الحدیث نے ایسا کرنے سے روک دیا کہ اگرچہ علمی حیثیت سے بہت اونچے ہیں ، لیکن چونکہ ترکِ سنت کرتے ہیں (وہ ڈاڑھی نہیں رکھے ہوئے تھے اور پینٹ پہنے ہوئے تھے) اس لیے درسِ بخاری کے کمرے میں ان کا استقبال نہیں کیا جا سکتا تو ان کا استقبال مدرسے کے ہال کمرہ ’’دار التذکیر‘‘ میں کیا گیا۔‘‘[1]
زائرین سے متعلق مذکورہ بالا نقول و بیانات پر اکتفا کرتے ہوئے، اب ان میں سے بعض کے تاثرات اور تحریری بیانات کو درج کیا جا رہا ہے، جنھیں ان حضرات نے مدرسے کے معاینہ رجسٹر میں یا کسی اور مقام پر تحریر فرمایا ہے۔
٭٭٭
[1] ماہنامہ ’’محدث‘‘ بنارس، شیخ الحدیث نمبر (جنوری فروری ۱۹۹۷ء، ص: ۱۹۸)