کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 233
ہوگا، اس لیے اجمالی تذکرہ ہی پر اکتفا کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے۔
سب سے پہلے ان فضلائے رحمانیہ کے اسمائے گرامی ذکر کیے جارہے ہیں ، جو اس ادارے کے متعلم اور معلم دونوں رہ چکے ہیں :
1۔مولانا شیخ الحدیث عبیداﷲ رحمانی مبارک پوری 2۔مولانا نذیر احمد رحمانی املوی 3۔مولانا عبدالغفار حسن رحمانی عمرپوری 4۔مولانا عبدالرؤف خان رحمانی جھنڈانگری 5۔مولانا حکیم محمد بشیر رحمانی مبارک پوری 6۔مولانا عبدالحلیم ناظم پیغمبرپوری 7۔مولانا عبیدالرحمن رحمانی مبارک پوری (برادرخوردحضرت شیخ الحدیث)8۔مولانا حکیم محمد سلیمان بن محمد سلیم رحمانی مؤی 9۔ مولانا عبدالصمد مبارک پوری 10۔مولانا کبیر الدین رحمانی (ڈھاکہ) 11۔مولانا محمد داود راغب رحمانی شاہ جہاں پوری 12۔مولانا عبدالجلیل رحمانی 3مولانا رستم علی رحمانی بنگالی۔
مولانا ابو یحییٰ اما م خاں نوشہروی نے اپنی کتاب ’’ہندستان میں جماعت اہل حدیث کی علمی خدمات‘‘ میں دار الحدیث رحمانیہ کے تلامذہ کا تذکرہ اس طرح کیا ہے:
1۔مولوی محمد شفیع آروی 2۔مولوی ابوالحسن 3۔مولوی محمد مصطفی 4۔مولوی عبید اﷲ پیغمبر پوری (حال مدرس سبل السلام دہلی) 5۔مولوی عبید الرحمن پیغمبر پوری 6۔مولوی عبد الحلیم ناظم مرحوم 7۔مولوی شجاع الدین مرشد آبادی 8۔مولوی محمد وقاص علی 9۔مولوی ولایت حسین (مدرسہ عربیہ ،ضلع بگرا،بنگال) 10۔مولوی عبد الرؤف مرشدآبادی (مدرسہ اسلامیہ چنگلہ لال گولہ بنگال میں ) 11۔مولوی ریاض الدین مالدہی (مدرسہ اسلامیہ نوگاؤں میں ) 12۔مولوی کبیرالدین ڈھاکوی(موضع بیرائڈ ڈھاکہ میں ) 13۔مولوی انیس الرحمن (مدرسہ دارالعلوم باشوویب میں ) 14۔مولوی عطاء اﷲ گورداس پوری 15۔مولوی محمد رفیق فیروزپوری 16۔مولوی عبد الحکیم (ابونعیم) قصوری (مدرسہ محمدیہ گجرانوالہ میں ) 17۔مولوی عبد الواحد ،جامعہ دارالسلام عمرآباد مدراس میں