کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 175
مرحبا، صد مرحبا یہ بزم آرائی تری
حبذا، صد حبذا، یہ رونق افزائی تری
انتظار دید میں آنکھیں تھیں پتھرائی ہوئی
پھر پھڑک اٹھیں ، عجب معجز نمائی ہے تری
قلبِ باطل زخم خوردہ مضطرب حیران ہے
دیکھ کر میداں میں پھر ہنگامہ آرائی تری
یاران مشرب جھوم اٹھے از رفتگی وبے خودی
میکدے میں جب ہوئی پھر جلوہ فرمائی تری[1]
اس رسالے کے مارچ ۱۹۴۷ء کے آخری صفحہ پر یہ اعلان مندرج ہے:
’’۔۔۔ جو صاحب اپریل ۱۹۴۶ء سے اس کے خریدار بنے ہیں ، ان کا سالانہ چندہ اسی نمبر پر ختم ہو جاتا ہے، اگر وہ چاہتے ہیں کہ محدث برابر ان کے پاس پہنچتا رہے تو وہ فوراً ایک روپیہ بذریعہ منی آرڈر منیجر کے نام بھیج دیں ۔۔۔۔‘‘[2]
مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی، ’’ہندوستان میں جماعت اہلِ حدیث کی علمی خدمات‘‘ میں ’’جماعت اہلِ حدیث کے اخبارات‘‘ کے تعارف کے ضمن میں رسالہ ’’محدث‘‘ کے بارے میں لکھتے ہیں :
نام اخبار: محدث زبان : اردو
وقتِ اشاعت: ماہانہ مقامِ اشاعت : دہلی
ادارہ اخبار: مولوی عبید اﷲ مبارک پوری ومولوی نذیر احمد املوی
[1] رسالہ ’’محدث‘‘ دہلی (اپریل ۱۹۴۶ء، ص: ۲۴)
[2] ایضا (مارچ ۱۹۴۷ء، آخری صفحہ)