کتاب: تاریخ وتعارف مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی - صفحہ 116
14۔ جملہ احکاماتِ مدرسین و مہتمم کی تعمیل اس پر لازم ہوگی۔ 15۔ ہر ایک طالب العلم پر لازم ہوگا کہ درس کے وقت درس گاہ میں حاضر رہے۔ 16۔ جملہ طلبا پر لازم ہوگا کہ وہ احترام و آدابِ اساتذہ کو ہر وقت ملحوظ رکھیں ۔ 17۔ مطالب کتاب زیرِ درس میں شکوک حل کرنے کا اساتذہ سے طلبا کو حق ہوگا، لیکن گفتگو میں احترام و آداب کا لحاظ رکھنا ہوگا۔ 18۔ طلباے مدرسہ کو حقہ یا سگریٹ پینا یا کسی دوسری مکروہ چیز کا استعمال کرنا سخت جرم ہے۔ اگر منع کرنے پر بھی بازنہ آئے تو پوری تنبیہ کے مستحق ہوں گے اور ممکن ہے کہ مدرسے سے خارج کر دیے جائیں ۔ 19۔ اگر کوئی طالب العلم شرع کے خلاف اپنی وضع رکھے تو اساتذہ پر لازم ہے کہ اس کو تنبیہ کریں ، بصورت عدمِ تعمیل ناظم صاحب کو رپورٹ کر دیں ، تاکہ وہ مناسب کارروائی کریں ۔ 20۔ کسی طالب العلم مقیم مدرسے کو احاطۂ مدرسہ سے بلااجازتِ ناظم باہر جانے کا اختیار نہ ہوگا، اس سے عصر کے بعد سے مغرب تک کا وقت مستثنیٰ ہے، لیکن اس کو بھی ناظم صاحب کسی خاص طالب العلم یا جملہ طلبا کے لیے مصلحتِ وقت کا لحاظ کر کے منسوخ کرا سکتے ہیں ۔ 21۔ کسی طالب العلم کو بلااجازتِ ناظم دار الاقامۃ میں کسی غیر شخص کو ٹھہرانے کا حق نہ ہوگا۔ 22۔ قیامِ طلبا کے لیے جو جگہ تجویز کی جائے گی، اس کو اسی جگہ قیام کرنا ہوگا، اس غرض کے لیے مدرسے میں کثرت سے آرام دہ کمرے موجود ہیں ۔ 23۔ ہر ایک رخصت حاصل کرنے کے لیے تحریری درخواست ناظم کو دینی ہوگی اور بعد منظوری اس پر عمل درآمد ہوسکے گا۔