کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 94
مرتبہ طباعت ہے، وہ بھی تصحیح نسخ اور حلِ مشکلات کے ساتھ۔ ’’التعلیق المغني علی سنن الدارقطني‘‘ کو بھی علما نے بنظرِ استحسان ملاحظہ کیا اور اس کی قدر افزائی فرمائی۔ مصر کے نامور محقق عالم علامہ محمد منیر دمشقی لکھتے ہیں : ’’ولأفاضل بعض علماء الھند المتأخرین العالم المحدث مولانا المولوي أبي الطیب محمد المدعو شمس الحق العظیم آبادي تعلیق علی السنن سماہ المغني‘‘[1] ’’التعلیق المغنی‘‘ پہلی مرتبہ مطبع فاروقی دہلی سے طبع ہوئی۔ جسے فاضل مصنف نے اپنے خرچ پر طبع کرایا تھا۔ یہ دو جلدیں یکجا طبع ہوئی تھیں ، تعدادِ صفحات: ۵۵۴۔ اس کے بعد یہ کئی بار مرحلۂ طباعت سے گزری۔ ۲۰۰۴ء میں ڈاکٹر عبد اللہ بن عبد المحسن الترکی کی توجہ خاص اور شیخ شعیب الارناؤوط و دیگر کی تحقیق و تخریج کے ساتھ ’’التعلیق المغنی‘‘ کی بہترین طباعت مؤ سسۃ الرسالہ (بیروت) سے ہوئی ہے۔ 4۔ ’’إعلام أہل العصر بأحکام رکعتي الفجر‘‘: فجر کی سنتوں اور اس کے متعلقہ مباحث پر نہایت عالمانہ تصنیف ہے، جو بقول علامہ عطا ء اللہ حنیف: ’’تحقیقاتِ عالیہ اور محدثانہ طرزِ تالیف کا شاہکار ہے۔‘‘[2] مولانا ارشاد الحق اثری لکھتے ہیں : ’’صبح کی دو سنتوں کے متعلق جملہ مباحث پر یہ کتاب ہے۔ مولانا نے کتاب کو دس فصلوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر فصل پر محدثانہ و فقیہانہ نقطہ نظر سے بحث کی ہے۔ اسانیدِ احادیث کی تحویل و تعلیل دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قرنِ اوّل کا محدث اسانید پر گفتگو کر رہا ہے۔‘‘[3] اعلام اہل العصر بڑے سائز کے ۶۸ صفحات پر مطبع انصاری دہلی سے ۱۳۰۶ھ میں طبع ہوئی۔ مولانا ارشاد الحق اثری نے اسے اپنی تحقیق و تعلیق کے ساتھ ۱۹۷۴ء میں ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد سے شائع کروایا۔ اسی کا فوٹو قاہرہ مصر سے شائع ہوا اور کچھ عرصہ قبل یہ کتاب ام القریٰ پبلی کیشنز
[1] نموذج من الأعمال الخیریۃ (ص: ۶۴۹) [2] ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (لاہور) ۱۱ دسمبر ۱۹۷۰ء [3] پاک و ہند میں علمائے اہلِ حدیث کی خدمات حدیث (ص: ۹۰)