کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 79
مولانا یوسف شمس فیض آبادی:
مولانا یوسف شمس ایک ماہانہ رسالہ ’’اہل الذکر‘‘ نکالا کرتے تھے۔ اس رسالے کے کئی ادوار تھے۔ اکثر مالی مشکلات کا شکار رہا کرتا تھا۔ اپنے دورِ ثانی کا آغاز کرتے ہوئے مولانا فیض آبادی مربیانِ ’’اہل الذکر‘‘کو یاد کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
’’حضرت مولانا شمس الحق محدث ڈیانواں رحمۃ اللہ علیہ کی با برکت ذات اب کہاں جن کی امدادِ علمی سے اہل الذکر ایک طاقتور پہلوان معلوم ہوتا تھا۔ آج یہ کہتے ہوئے نظر آتا ہے کہ اب میں بیکسی کی حالت میں قوم کے سامنے اس آفتابِ علم دین کا ماتم کرتا ہوا ستم زدہ صورت میں نمایاں ہوتا ہوں ۔‘‘[1]
علامہ محمد ابو القاسم سیف بنارسی:
اپنے تلمیذِ خاص علامہ ابو القاسم سیف بنارسی کو مولوی عمر کریم پٹنوی کے خرافات کی تردید کا حکم دیا اور اس ضمن میں شائع ہونے والی کتب کے مصارف کا بیشتر حصہ خود ادا کیا۔ بعض کتابوں پر بغرضِ حوصلہ افزائی تقاریظ بھی لکھیں ۔ چنانچہ مولانا ابو القاسم ’’الامر المبرم‘‘ میں لکھتے ہیں :
’’مولاناا بو الطیب شمس الحق صاحب عظیم آبادی سے کون واقف نہیں ؟ آپ خاکسار کے شیوخ حدیث سے تھے اور عاجز پر بہت مہربان رہتے۔ خصوصاً فدوی کے رسائل سے بے انتہا خوش ہوتے اور ان کو بالالتزام من اولہ الی آخرہ ملاحظہ فرما کر تقریظ لکھ دیتے اور ہر قسم کی مالی اعانت اس کے لیے فرماتے۔ یہ کتاب’’الامر المبرم‘‘ بھی فقیر نے آپ ہی کے ایما سے لکھنی شروع کی۔ آپ نے فرمایا تھا کہ ’’الکلام المحکم‘‘ کا جواب لکھو تو میں تم کو دو عمدہ کتابیں بطور انعام کے دوں گا: 1۔ایک نہایہ ابن اثیر کامل ہر چہار جلد، 2۔ دوسری تہذیب التہذیب کامل بارہ جلدیں ۔ چنانچہ نہایہ تو آپ نے پہلے ہی مرحمت فرمائی اور تہذیب التہذیب کے لیے بعد اتمامِ کتاب ہذا وعدہ تھا۔ صرف لکھنے کے لیے اپنا نسخہ مرحمت فرمایا تھا اور طبع کے لیے نقدی امداد کا وعدہ تھا، افسوس کہ قبل اشاعتِ کتاب ہذا
[1] ماہنامہ ’’اہل الذکر‘‘ (فیض آباد) مارچ ۱۹۲۱ء