کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 693
مولانا عبد الرحیم رحیم آبادی
(وفات: ۱۳۵۶ھ/ جنوری ۱۹۳۸ء )
مولانا عبد الرحیم بن احمد اللہ صدیقی رحیم آبادی، شیخ احمد اللہ کے بڑے فرزند، شمالی بہار کے جید عالم، مبلغ اور طبیب تھے۔ تقریباً ۱۸۴۴ء میں پیدا ہوئے۔ اپنے اطراف کے اساتذہ سے کسبِ علم کے بعد دہلی تشریف لے گئے جہاں شیخ الکل سیّد نذیر حسین محدث دہلوی سے تکمیلِ علم کی سعادت حاصل کی۔ فنِ طب کی بھی تحصیل کی اور اپنے اطراف میں جید طبیب کی حیثیت سے معروف ہوئے۔
تکمیلِ علم کے بعد مولانا نے رحیم آباد میں اپنے والد کے ساتھ مل کر جائیداد کی دیکھ بھال بھی کی اور ابتداءً درس و تدریس کی ذمے داریاں بھی نبھائیں ۔ اپنا مطب جاری کیا اور اس میں غریبوں کے لیے مفت علاج کی سہولت مہیا کی۔ سیّد جلیل اختر لکھتے ہیں :
’’مولوی عبد الرحیم صاحب شیخ صاحب کے فرزندِ ارشد تھے۔ عالم، فاضل اور بڑے طبیب حاذق تھے۔ مولانا نذیر حسین صاحب دہلوی سے تمام علوم معقول و منقول کی سند حاصل کی تھی۔ طبابت میں بڑی شہرت حاصل ہوئی۔ تقریباً ۹۴ سال کی عمر میں جنوری ۱۹۳۸ء میں بہ مقام رحیم آباد وفات پائی۔‘‘[1]
مولانا عبد الرحیم، حضرت میاں صاحب محدث دہلوی کے مدرسے کے کبار معاونین میں سے ایک تھے۔ گاہے گاہے مدرسے کے طلبہ کے لیے نقد اور تحائف کے ذریعے مدد کیا کرتے تھے۔ ’’مکاتیبِ نذیریہ‘‘ میں مولانا کے نام حضرت میاں صاحب کے متعدد خطوط ہیں جن میں ان کے تحائف کا شکریہ ادا کیا اور ان کے ایمان و سلامتی کی دعائیں کی گئی ہیں ۔
مولانا عبد الرحیم صاحب نے دو شادیاں کیں ۔ ان کی پہلی شادی میر ولایت علی ساکن گدو پور کی
[1] حدیقۃ الانساب (۱/ ۴۸)