کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 689
مولانا محمد یٰسین رحیم آبادی (وفات: ۲۱ ذوالقعدہ ۱۲۹۸ھ) مولانا محمد یٰسین بن احمد اللہ صدیقی رحیم آبادی خانوادئہ رحیم آباد کے گلِ سر سبد تھے، مگر افسوس بہارِ زندگانی میں یہ پھول زیادہ عرصہ کھلا نہ رہ سکا، حتیٰ کہ نخلِ آرزو ہی کا خاتمہ ہو گیا۔ شیخ احمد اللہ کے چھوٹے فرزند تھے۔ باپ کے لاڈلے اور بھائیوں کے چہیتے تھے۔ ولادت: تقریباً ۱۲۷۶ھ کو رحیم آباد میں ولادت ہوئی۔ کسبِ علم: والدِ گرامی نے ان کی تعلیم و تربیت میں خصوصی توجہ دی۔ خود مولانا بچپن ہی سے انتہائی ذہین و فطین اور حصولِ علم کے شائق تھے۔ ابتداءً اپنے گھر ہی میں اپنے والد کی زیرِ نگرانی مختلف اساتذہ سے کسبِ علم کیا۔ حفظِ قرآنِ کریم کی سعادت بھی حاصل کی۔ اس کے بعد غازی پور میں علامہ حافظ عبد اللہ غازی پوری سے اکتسابِ علم کیا۔ غازی پور سے کتبِ درسیہ کی تحصیل کے بعد دہلی تشریف لے گئے، جہاں شیخ الکل سیّد نذیر حسین محدث دہلوی سے صحیح بخاری کو کامل تحقیق و تدقیق کے ساتھ پڑھا۔ اس کے علاوہ دیگر فنونِ حدیث، تفسیر اور اصولِ فقہ کی بھی تحصیل کی۔ شادی: تکمیلِ علم کے بعد مولانا یٰسین رحیم آباد واپس آئے۔ والد نے ایک ماہ بعد ہی ان کی شادی سیّد امیر الدین ساکن چہرہ کلاں کی صاحبزادی سے کر دی۔ شادی کی اس تقریب میں شیخ احمد اللہ نے دور دراز اضلاع سے علمائے فحول کو مدعو کیا۔ بیرونِ بہار سے سیّد نذیر حسین محدث دہلوی، مولانا حفیظ اللہ خاں