کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 684
ازدواج و اولاد:
مولانا رحیم آبادی نے تین شادیاں کی تھیں ۔ پہلی شادی میر ولایت حسین ساکن گدو پور کی صاحبزادی بی بی نجم النساء سے کی، جن سے تین صاحبزادیاں پیدا ہوئیں : 1۔ بی بی میمونہ زوجہ مولوی سیّد محمد مستقیم، 2۔بی بی جنت زوجہ شیخ شمس التوحید ساکن کواہی 3۔ بی بی زبیدہ زوجہ سیّد جمیل اختر۔ سیّد جمیل اختر صاحب نے عین جوانی میں ۱۹۰۵ء میں وفات پائی، ان کی وفات کے بعد مولانا نے اپنی بیوہ صاحبزادی کا نکاح ثانی ہسوہ (یوپی) کے محمد یعقوب صاحب سے کر دیا جو اس زمانے میں سیتا مڑھی میں سرکاری افسر تھے۔ مولانا کی پہلی اہلیہ بی بی نجم النساء نے ۱۸۸۷ء میں وفات پائی۔ ان کی وفات پر سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی نے مولانا کے نام تعزیتی مکتوب بھی لکھا تھا جو ’’مکاتیبِ نذیریہ‘‘ میں موجود ہے۔[1]
مولانا کی دوسری اہلیہ دیناج پور (موجودہ بنگلہ دیش) سے تعلق رکھتی تھیں اور مولانا کے ایک تلمیذِ رشید مولانا عبد الرحیم سالک کوڑوی کی رشتے دار تھیں ۔ ان کے بطن سے صرف ایک بیٹی بی بی حبیبہ پیدا ہوئیں ، بی بی حبیبہ کی شادی محمد پور تھانہ ضلع مظفر پور کے بابو انوار احمد بن حکیم لیاقت حسین سے ہوئی۔ مولانا کی دوسری اہلیہ نے ۱۹۳۸ء میں رحیم آباد میں وفات پائی۔
مولانا کی تیسری شادی ملکی محلہ آرہ میں شیخ محمد واعظ کی صاحبزدای بی بی امۃ اللہ سے ہوئی جو مولانا حافظ ابو محمد ابراہیم آروی کی حقیقی بھانجی تھیں ۔ ان کے بطن سے ایک صاحبزادی بی بی عطیہ پیدا ہوئیں ۔ جن کا پہلا نکاح موضع چک سرگاہی (موجودہ ضلع سیتا مڑھی) کے رئیس شاہ ذاکر حسین کے صاحبزادے شاہ صداقت حسین سے ہوا۔ شاہ صداقت حسین نے زیادہ عمر نہیں پائی اور جلد ہی وفات پا گئے۔ ان کی وفات کے بعد بی بی عطیہ کا نکاحِ ثانی شاہ صداقت حسین کے چھوٹے بھائی شاہ لیاقت حسین سے ہوا۔ مولانا کی تیسری اہلیہ کی وفات ۱۹۵۳ء میں ہوئی۔
مولوی سیّد محمد مستقیم:
مولوی سیّد محمد مستقیم بن مولوی نور الحق مختار بن وصی الحق بن میر امانت علی، مولانا رحیم آبادی
[1] مکاتیبِ نذیریہ (ص: ۱۱۴، ۱۱۵)