کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 611
رحیم آباد رحیم آباد شمالی بہار میں ضلع دربھنگہ (موجودہ ضلع سمستی پور) کا ایک مشہور مقام ہے، جسے علمی دنیا میں صاحبِ ’’حسن البیان‘‘ علامہ عبد العزیز رحیم آبادی کی وجہ سے شہرت حاصل ہوئی اور برصغیر کی تاریخِ اہلِ حدیث میں اسے رحیم آبادی خانوادے کی وجہ سے شہرتِ دوام ملی۔ مولانا فضل الرحمن سلفی لکھتے ہیں : ’’رحیم آباد، تاجپور سے ایک کلو میٹر شمال مغرب اور سمستی پور سے تقریباً گیارہ کلو میٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔ فی الحال ضلع سمستی پور، کمشنری دربھنگہ میں ہے۔‘‘[1] پہلے اس کا نام کچھ اور تھا۔ ایک روایت کے مطابق شیخ احمد اللہ کے بڑے صاحبزادے مولانا عبد الرحیم پیدا ہوئے تو اس علاقے کا نام رحیم آباد رکھا گیا اور پھر اسی نام سے معروف ہو گیا۔[2] رحیم آباد کا خانوادۂ صدیقی: کسی زمانے میں یہاں ایک خانوادئہ صدیقی آباد تھا جو اپنے علم و عمل، فضل و کردار، صدق و امانت اور سخاوت و فیاضی میں نمایاں خصوصیات کا حامل تھا۔ اس خاندان کے ایک بزرگ شیخ احمد اللہ اپنے زمانے کے ’’رئیس الموحدین‘‘تھے،ان کی دولت و ثروت نے طرح طرح سے دین کی اشاعت میں حصہ لیا اور ان کی سخاوت وفیاضی کا شہرہ پورے علاقہ ترہت میں تھا۔شیخ احمد اللہ کے صاحبزادے علامہ عبد العزیز کی وجہ سے یہ خاندان اور رحیم آباد کا نام برصغیر کی تاریخِ اہلِ حدیث کا لازوال حصہ بن گیا۔ یہ خاندان برسہا برس قبل دہلی سے رحیم آباد (دربھنگہ، موجودہ سمستی پور) آکر بسا تھا۔ سبب آمد اور عہدِ آمد کا علم نہیں ہے۔ علامہ عبد العزیز کا مختصر سلسلۂ نسب یہ ہے:
[1] حسن البیان والے مولانا عبد العزیز رحیم آبادی ( ص: ۲۶) [2] تذکرہ علمائے بہار (۱/ ۱۵۲)