کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 609
دربھنگہ، سمستی پور اور مدھوبنی
بہار کا ضلع دربھنگہ ترہت کمشنری کا مشہور تاریخی مقام ہے۔ بابو بہاری لال فطرت لکھتے ہیں :
’’سنسکرت میں لکڑی کو دارو کہتے ہیں اوربھنگ معنی قطع کرنے کے ہے اور الف واسطے تحسین کلام کے زیادہ کیا گیا، یعنی جنگل اور لکڑی کاٹ کر بستی آباد ہوئی، اس لیے اس کا نام دارو بھنگا قائم ہوا۔‘‘ [1]
بعد میں کثرت استعمال سے دارو بھنگا، دربھنگہ ہو گیا۔
حضرت میاں صاحب کے عہد میں سمستی پور اور مدھوبنی، ضلع دربھنگہ ہی کا حصہ تھا۔ ۱۹۷۲ء میں سمستی پور اور مدھوبنی کو مستقل ضلع کا درجہ حاصل ہوا۔ ۲۰۱۱ء کی مردم شماری کے مطابق دربھنگہ کی آبادی تقریباً ۴۰ لاکھ افراد پر مشتمل تھی جس میں مسلمانوں کا تناسب ۲۲ فیصد تھا۔ سمستی پور کی آبادی ۴۲ لاکھ کے قریب تھی جس میں مسلمانوں کا تناسب ۱۰ فیصد تھا، جب کہ مدھوبنی کی آبادی ۴۵ لاکھ کے قریب تھی جس میں مسلمانوں کا تناسب ۱۸ فیصد سے کچھ زائد تھا۔
رحیم آباد موجودہ ضلع سمستی پور کا مشہور مقام ہے جسے تاریخِ اہلِ حدیث میں علامہ عبد العزیز رحیم آبادی کی وجہ سے نمایاں مقام حاصل ہے۔ علامہ عبد العزیز اس خطے کی نہایت قد آور شخصیت تھے۔ وہ نہ صرف ایک جید عالم و فاضل بلکہ مجاہدانہ اوصاف اور تحریکی صفات کے حامل قائد بھی تھے۔ تحریک عمل بالحدیث کی نشر و اشاعت میں انھوں نے انتہائی فعال کردار ادا کیا۔ شمالی بہار کے تقریباً تمام اضلاع میں ان کی دعوت و تبلیغ کے اثرات پہنچے۔ دربھنگہ، سمستی پور، مدھوبنی، ویشالی، سیتا مڑھی، مظفر پور، چمپارن اور چھپرہ وغیرہا خاص طور سے علامہ رحیم آبادی اور ان کے عالی مرتبت رفقاء کی تبلیغی
[1] توریخ الفطرت معروف بہ آئینہ ترہت (ص: ۱۳)