کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 597
مظفرپور و حاجی پور (ویشالی) مولانا حکیم ابو یحییٰ محمد زکریا مظفرپوری (وفات: قبل ۱۹۱۰ء) مولانا حکیم ابو یحییٰ مظفر پوری، اپنے عصر کے جلیل القدر عالم و مدرس تھے۔ مختلف علماء سے کسبِ علم کرنے کے بعد دہلی میں شیخ الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی سے کسبِ علم کیا۔ مظفر پور میں ایک اہلِ حدیث عالم مولانا محمود تھے، انھوں نے ’’مدرسہ احمدیہ‘‘ کے نام سے مظفرپور میں ایک مدرسہ قائم کیا۔ مولانا زکریا اس کی مسندِ تدریس پر رونق افروز تھے، بعد میں اس کے مہتمم بھی بنے۔تحریک ندوۃ العلماء کے بھی حامی اور رکن تھے۔ مولانا صاحبِ قلم بھی تھے اور قرطاس سے ان کا رشتہ بھی استوار تھا، تاہم ہمیں ان کی صرف ایک کتاب ’’تبیان الشواہد‘‘ کا علم ہو سکا، جو مسئلہ طلاقِ ثلاثہ پر لکھی گئی تھی۔ یہ کتاب صادق پور پریس پٹنہ سے ۱۳۱۶ھ میں طبع ہوئی۔ مولانا حکیم ضمیر الحق قیس آروی نے عربی اور فارسی میں کتاب کی تاریخِ طباعت لکھی، جس میں مولف کے علم و فضل کی بڑی تعریف کی ہے۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اسے یہاں درج کیا جائے۔ عربی قطعۂ تاریخ حسبِ ذیل ہے: کِتَابٌ شَاعَ فِيْ الْآفَاقِ مِنْ تَصْنِیْفِ ذِيْ عِلْمٍ وَذِيْ فَضْلٍ أَبِيْ یَحْییٰ جَلِیْلِ الشَّانِ وَالْقَدْرٖ فَحِیْنَمَا اسَتَتَبَّ الطَّبْعُ قَالَ الْقَیْسُ مُرْتَجِلًا بَدَا مَا کَانَ مَخْفِیًّا فَجَائَ النَّجْمُ کَالْبَدْرٖ[1] ۶ ۱ ۳ ۱ ھ
[1] جذباتِ قیس (ص: ۲۸۵)