کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 594
آپ نے میرے لیے روانہ فرمایا تھا وہ ہم نے ایک طالب العلم کو دے دیا۔
زیادہ و السلام مع الشوق التمام
دوم شعبان المعظم از ڈیاواں ڈاکخانہ کرائے پر سرائے ضلع پٹنہ[1]
اپنے دوسرے مکتوب گرامی میں علامہ عظیم آبادی لکھتے ہیں :
’’از عاجز فقیر حقیر محمد شمس الحق عفی عنہ بخدمت جامع الفضائل و الکمالات مخدومی مکرمی جناب مولوی حافظ ابو محمد عبد اللہ صاحب دام محبتکم
بعد السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔ التماس اینکہ عنایت نامہ ملفوف مرقومہ یوم العید وصول پاکر ممنون و مشکور ہوا ۔جزاکم اللّٰه تعالیٰ خیراً۔ اور اس کے قبل بھی نامہ ملفوف معہ نامہ عالی حضرت میاں صاحب ۔رضي اللّٰه تعالیٰ عنہ۔ وصول ہوا ہے اور ہم نے بھی رسید اس کی بذریعہ ایک کارڈ کے روانہ کیا ہے، غالباً وہ وصول ہوا ہو گا۔ اب وہ نامہ عالی حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ آپ کے پاس اس نامہ بیرنگ میں روانہ کرتے ہیں تاکہ وصولی اس کی متحقق ہو۔ الحمد للہ و المنہ کہ رفع الغواشی کا دوسرا حصہ بھی تیار ہو رہا ہے، اللہ تعالیٰ آپ کے عمر و کام میں برکت عطا فرمائے کہ فہرس الاحادیث انجام کو پہنچ جائے۔ آپ جب چاہیں یہاں تشریف لائیں ہم بھی آپ کے ملاقات کے بہت مشتاق ہیں ۔ آپ تو ہر سال فتوحہ کے راستہ سے چھپرہ آیا جاتا کرتے ہیں ، فتوحہ اسٹیشن سے موضع ڈیاواں چار کوس ہے اور ٹم ٹم وغیرہ بکثرت ملتی ہے اور فی آدمی چھ آنہ لیتا ہے اور شڑک بہت پختہ ہے۔ آپ تو اکثر تشریف لا سکتے ہیں ، بہر حال جب چاہیں تشریف لائیں ہم منتظر ہیں ۔
زیادہ و السلام مع الشوق التمام
۱۴ شوال روز چار شنبہ ۱۳۲۰ھ۔ از ڈیانواں [2]
[1] البیان لتراجم القرآن (ص: ۴۰)
[2] البیان لتراجم القرآن (ص: ۴۰، ۴۱)