کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 573
تعلیم کے لیے ’’مدرسہ سعیدیہ‘‘ دارا نگر بنارس میں داخل ہوئے۔وہاں ساتویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۸۶ء میں وفات پائی۔
ان کے دو صاحبزادے مولانا ریاض الرحمن اور مولانا مفیض الرحمن ہوئے۔ مولانا ریاض الرحمن نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کرنے کے بعد ’’دار السلام‘‘ سکٹا میں مولانا ابو سعید اور مولانا ابو الخیر سے استفادہ کیا۔ اس کے بعد ’’دار العلوم احمدیہ سلفیہ‘‘ دربھنگہ اور پھر ’’مدرسہ سعیدیہ‘‘ بنارس میں پڑھا۔ ’’دار السلام‘‘ سکٹا میں تدریس کے فرائض انجام دیے۔ مولانا مفیض الرحمن ۱۹۳۰ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کرنے کے بعد ’’دار السلام‘‘ سکٹا میں مولانا ابو سعید اور مولانا ابو الخیرسے اخذِ علم کیا۔ پھر ’’مدرسہ سعیدیہ‘‘ بنارس میں پڑھا، وہیں سے تکمیلِ علم کی۔ اچھے خطیب، عالم، شاعر اور مناظر تھے۔
مولانا علی منظر کے منجھلے صاحبزادے مولانا مختار المجید جھمکا میں پیدا ہوئے۔ اپنے والد اور ان کے بعد مولانا ابو سعید و مولانا ابو الخیر سے اکتسابِ علم کیا۔ مزید تعلیم کے لیے ’’مدرسہ سعیدیہ‘‘ بنارس میں داخل ہوئے اور تکمیل کی۔
مولانا علی منظر کے چھوٹے فرزند مولانا مقصود الغنی جھمکا میں پیدا ہوئے۔ یہیں مولانا ابو سعید اور مولانا ابو الخیر سے کتبِ حدیث، منطق اور فلسفہ کی کتابیں پڑھیں ۔ مزید تعلیم کے لیے ’’مدرسہ سعیدیہ‘‘ بنارس میں داخل ہوئے۔ مولانا ابو القاسم سیف بنارسی سے اکتسابِ علم کیا۔ فنِ فرائض کے ماہر تھے۔[1]
[1] مزید حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ماہنامہ ’’محدث‘‘ (بنارس) اگست ستمبر ۲۰۰۹ء