کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 568
ہے۔ فاضل مصنف نے اسے چار حصوں پر میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے کا نام ’’امہات الشرع‘‘ ہے جس کی پانچ منزلیں ہیں : 1۔النظر في التفسیر ۔ 2۔ النظر في الحدیث۔ 3۔ النظر في الإجماع ۔4۔ النظر في القیاس 5۔النظر في الکلام۔
کتاب کا دوسرا حصہ ’’تفہیم القرآن في تفسیر القرآن‘‘ سے موسوم ہے۔ تیسرے حصے کا نام ’’الأخبار المجموعۃ في الأحادیث المرفوعۃ‘‘ اور چوتھے حصے کا نام ’’حکمۃ اللّٰه الباہرۃ‘‘ ہے۔ بعد کے حصے غالباً لکھے نہ جا سکے۔ کتاب کا صرف ایک حصہ ’’النظر في الحدیث‘‘ طبع ہوا جو ۲۲۲ صفحات پر محیط ہے۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری، مولانا ابو الاعلیٰ مودودی اور مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی نے کتاب کے محققانہ اندازِ تالیف کی تعریف کی ہے۔[1]
مولانا کی دیگر کتابوں میں حسبِ ذیل نام ملتے ہیں :
2 ’’کشف الإبہام‘‘: دو برس تک مسلسل مولانا کا قادیانیوں سے قلمی مناظرہ ہوتا رہا، جس کے نتیجے میں یہ کتاب تالیف ہوئی۔
3 ’’القول الیسر في عدم زکاۃ العشر‘‘: جیسا کہ عرض کیا گیا تھا کہ مولانا عشر کو زکات کا حصہ نہیں مانتے تھے۔ یہ کتاب مولانا نے اسی موضوع پر تالیف کی ہے۔
4 ’’ عمدۃ التوضیح في أحوال المسیح‘‘: مولانا محمد حنیف مدنی لکھتے ہیں :
’’مسٹر لیڈن نے قرآن کی آیتوں سے حضرت عیسیٰ کی فضیلت ثابت کی ہے اور ان کو آخر الزماں نبی ثابت کیا ہے، تو آپ نے اس پر ایک کتاب ’’عمدۃ التوضیح في أحوال المسیح‘‘ لکھی تھی۔‘‘[2]
5 ’’دھرم کیا ہے؟‘‘ یہ ۳۲ صفحات پر مشتمل ہے اور کتابچے کی شکل میں طبع ہو چکی ہے۔
6 ’’تاریخ چمپارن‘‘: اس کا قلمی نسخہ ڈاکٹر عبد الماجد بن مولانا عبد الباری جھمکاوی کے پاس موجود ہے۔
[1] ماہنامہ ’’محدث‘‘ (بنارس) نومبر ۲۰۰۸ء
[2] ماہنامہ ’’محدث‘‘ (بنارس) نومبر ۲۰۰۸ء