کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 565
مولاناابو سعید جھمکاوی (وفات: ذی الحجہ ۱۳۷۴ھ / ۱۹۵۵ء ) مولانا ابو سعید بن عبد الرشید بن عبد الکریم مسلمؔ بن عبد الہادی جھمکاوی، بہار کے بہت بڑے داعی و مبلغ تھے۔ ان کی تبلیغی مساعی کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ اپنی پوری زندگی انھوں نے تبلیغِ رشد و ہدایت میں بسر کی۔ ولادت اور ابتدائی حالات: مولانا ابو سعید کی ولادت ۱۲۷۸ھ میں اپنے ننھیال دہلی میں پہاڑ گنج کے علاقے میں ہوئی اور وہیں نشو و نما پائی۔ مولانا کی والدہ محترمہ دینی علوم سے آراستہ خاتون تھیں ۔ ان ہی سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ کسبِ علم کے مختلف مراحل: مولانا نے کتبِ درسیہ کی تحصیل مدرسہ دار الکتاب و السنۃ دہلی میں مولانا عبد الوہاب صدری دہلوی سے کی۔ اس کے بعد شیخ الکل سیّد نذیر حسین محدث دہلوی سے سندِ اجازئہ حدیث حاصل کیا۔ اس کے علاوہ بھی مختلف اکابرِ علم سے اسنادِ حدیث حاصل کیں ، تاہم ان کے اسمائے گرامی سے آگاہی نہ ہو سکی۔ پھر کان پور تشریف لے گئے اور وہاں کے دینی مدرسے میں مختلف علوم و فنون کی تحصیل کی۔ اس کے بعد اپنے آبائی وطن جھمکا تشریف لائے اور تعلیماتِ کتاب و سنت کی نشر و اشاعت میں مصروفِ عمل ہو گئے۔ پھر یکایک بغرضِ تعلیم عازمِ لاہور ہوئے۔ وہاں مولانا عبد اللہ منطقی ٹونکی سے فنِ منطق و فلسفہ میں استفادہ کیا۔ مدرسہ دار السلام سِکٹا: ۱۹۳۲ء میں مولانا نے اپنے بھائی مولانا ابو الخیر کے ساتھ مل کر مغربی چمپارن میں سکٹا کے مقام پر ایک دینی مدرسے ’’دار السلام‘‘ کا آغاز کیا، تاکہ نیپال و بہار کے مسلم بچوں کی دینی تعلیم و تربیت