کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 564
تصنیفی خدمات:
مدرسہ دار السلام (سکٹا) کے ساتھ ایک تبلیغی انجمن بنائی گئی جس کے تحت تبلیغی دروس کا اہتمام ہوتا اور دینی لٹریچر کی اشاعت کی جاتی۔ اسی انجمن سے مولانا کی ایک کتاب ’’سیاہ تارہ، خطرئہ قیامت کی گھنٹی یا انقلاب کا پیغام‘‘ (ایک ہولناک پیشین گوئی) طبع ہوئی۔ اس کتاب میں مولانا نے پیشین گوئی کے تاویلی معنی و مفہوم کی وضاحت کی ہے۔ افسوس ہمیں مولانا کے دیگر تحریری ذخیرے سے آگاہی نہ ہو سکی۔
اولاد:
مولا نا نے اپنے پیچھے ایک لڑکا اور دو لڑکیاں چھوڑیں ۔ صاحبزادے کا نام رشید احمد ہے۔
وفات:
مولانا علومِ کتاب و سنت کی خدمت میں مصروفِ عمل و حرکت تھے کہ ۱۳۵۹ھ / ۱۹۴۰ء میں جھمکا میں پیامِ اجل نے آ لیا۔[1]
[1] مولانا ا بو الخیر جھمکاوی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ماہنامہ ’’محدث‘‘ (بنارس) جنوری ۲۰۰۹ء (مضمون نگار: مولانا محمد حنیف مدنی)، تراجم علمائے اہلِ حدیث (ص: ۳۳، ۳۴)