کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 560
کی سیاسی خدمات کے اعتراف میں ۱۵ بیگہہ زمین عنایت کی۔ مولانا نے ایک کتاب ’’چمپارن میں سیاسی انقلاب‘‘ کے نام سے لکھی تھی جو طبع نہ ہو سکی۔۲۸ جولائی ۱۹۷۳ء کو مولانا نے وفات پائی۔[1] ان کے صاحبزادگان ڈاکٹر عبد الماجد، مولانا عبد الباقی اور مولانا عبد الحامد اپنے والد کے جانشین اور خاندانی روایات کے امین ہیں ۔ 
[1] مولانا عبد الباری جھمکاوی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: تراجم علمائے اہلِ حدیث (۱ /۱۶۶۔۱۶۷)، تذکرہ علمائے بہار (۲/۱۵۸۔۱۵۹)