کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 529
مولانا حکیم عبد الغفور رمضان پوری
(وفات: ۲۲ جمادی الاولیٰ ۱۳۴۸ھ/ ۲۷ اکتوبر ۱۹۲۹ء)
مولانا حکیم ابو المسرور عبد الغفور بن نوازش حسین بن غلام مخدوم رمضان پوری، جید عالم، حاذق طبیب اور متعدد کتابوں کے مولف تھے۔ ان کا شمار بہار کے اکابرِ علم میں ہوتا ہے۔
شیخ غلام مخدوم:
مولانا حکیم عبد الغفور کے دادا شیخ غلام مخدوم، قاضی کے لقب سے معروف تھے۔چند روز قرق امین بھی مقرر ہوئے۔ آخر عمر میں بہار شریف میں مقیم تھے، وہیں رمضان المبارک ۱۲۸۹ھ میں وفات پائی۔ ان کے نانا شیخ کرم علی صاحب گنج گیا میں وکالت کیا کرتے تھے۔ صاحبِ جائیداد تھے۔انھوں نے کئی فلاحی کام کیے۔ رمضان پور میں ایک پختہ مسجد بھی تعمیر کروائی تھی۔ ان کے وارثان میں دو نواسے شیخ غلام مخدوم اور شیخ مقصود علی کے سوا کوئی اولادِ ذکور نہ تھی۔ شیخ غلام مخدوم کو نانا کی جائیداد سے مناسب حصہ ملا۔ شیخ غلام مخدوم کے صاحبزادے شیخ نوازش حسین تھے۔[1]
شیخ نوازش حسین:
شیخ نوازش حسین نے صرف فارسی تک تعلیم حاصل کی، عربی کتابوں کے پڑھنے کی نوبت نہ آسکی۔ ۱۲۹۶ھ میں فریضۂ حجِ بیت اللہ کی سعادت حاصل کی۔ ۱۲ ربیع الاول ۱۲۹۹ھ کو وفات پائی اور رمضان پور میں باغ شرقی چک فتاح قبرستان میں مدفون ہوئے۔[2]
ولادت:
مولانا عبد الغفور رمضان پور میں پیدا ہوئے۔ مولف ’’تذکرہ مشاہیر رمضان پور‘‘،[3] مولانا
[1] تذکرہ مشاہیر رمضان پور (ص: ۱۲)
[2] تذکرہ مشاہیر رمضان پور (ص: ۱۲، ۱۳)
[3] تذکرہ مشاہیر رمضان پور (ص: ۱۳) یہ تصریح بھی ہے کہ آخر ذوالحجہ میں ولادت ہوئی۔