کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 519
قاضی تبارک حسین گیاوی (وفات: ۱۳۳۷ھ) قاضی تبارک حسین قادری امجھری کا تعلق ضلع اورنگ آباد (بہار) سے تھا۔ کسی زمانے میں اورنگ آباد، ضلع گیا کا حصہ تھا۔ ۱۹۷۳ء میں اورنگ آباد کو مستقل ضلع کا درجہ حاصل ہوا۔ شیخ عبدالقادر جیلانی کی بارھویں پشت پر ایک بزرگ سید محمد قادری امجھر تشریف لائے۔ یہاں ایک ظالم قلعدار کے ظلم سے لوگوں کو نجات دلائی اور یہیں مستقل سکونت اختیار کی۔ ۹۴۰ھ میں سید محمد قادری امجھری کی وفات ہوئی۔ سید محمد قادری کی نسل سے ایک عالم قاضی تبارک حسین ہوئے، جون پور میں تعلیم حاصل کی، پھر دہلی میں سید نذیر حسین محدث دہلوی سے حدیث کی تحصیل کی۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد حفظِ قرآن کا شوق ہوا، دس ماہ کی مختصر مدت میں قرآن حفظ کر لیا۔ تراویح میں ہر سال پابندی سے قرآن سناتے۔ سید نذیر حسین دہلوی سے کسبِ علم کے بعد ان کا رحجان مسلکِ اہلِ حدیث کی طرف ہو گیا تھا، لیکن بعد ازاں مولانا فضل رحمن گنج مراد آبادی سے استفادے کے لیے حلقۂ تصوف میں جا شامل ہوئے اور وفات تک ان پر یہی رنگ غالب رہا۔ خانقاہ مجیبیہ پھلواری سے انھیں خاص تعلق تھا، آخر عمر میں پھلواری میں مقیم ہو گئے اور یہیں ۱۳۳۷ھ میں وفات پائی۔[1] 
[1] قاضی تبارک حسین امجھری گیاوی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: اذکارِ طیبہ مع انساب اولادِ محمدیہ (ص: ۱۶۳، ۱۶۴)، سوانح مولانا شاہ امان اﷲ قادری پھلواروی (ص: ۷۹)