کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 506
کی تیاری کر رہا ہے۔ دو مڈیکل کالج میں زیرِ تعلیم ہیں اور باقی تین بھی انگریزی پڑھتے ہیں ۔ نہایت علم دوست اور اردو زبان کے حامی ہیں ۔ ’’گنبا فزک‘‘ نامی ایک انگریزی کتاب کا اردو میں ترجمہ بھی کیا ہے مگر اس کی اشاعت نہیں ہوئی۔‘‘[1] مولانا محمد قاسم نے بھرپور تدریسی زندگی گزاری اور شعبہ تعلیم و تدریس کی بطریقِ احسن خدمت انجام دی۔ ان کے تلامذہ میں شمس العلماء خان بہادر محمد موسیٰ کا ذکر ملتا ہے۔ افسوس! اس جلیل القدر عالم کے مزید حالات تک رسائی نہ ہو سکی اور نہ سنۂ وفات سے آگاہی ہوئی۔[2] 
[1] سفرنامہ مظہری (ص: ۱۲۰) [2] مولانا محمد قاسم آروی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: تذکرہ علمائے حال (ص: ۸۴)، سفرنامہ مظہری (ص: ۱۲۰)