کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 491
مولانا زین العابدین آروی
(وفات: بعد ۱۹۲۷ء)
مولانا ابو محمد نظیر حسن المعروف زین العابدین بن ناظر ذکی الدین احمد آروی، بلدئہ بہار کے عالی قدر اور بلند ہمت عالمِ دین تھے۔ انھیں قدیم اور نایاب کتابوں کا از حد شوق تھا۔ مخطوطات اور تراث علمی کی جستجو میں رہتے تھے۔
مولانا علمی دنیا میں نظیر حسن اور زین العابدین دونوں ناموں سے معروف ہیں ۔ ابتدا میں نظیر حسن نام ہی سے معروف تھے۔ ’’الحیاۃ بعد المماۃ‘‘ میں میاں صاحب کے تلامذہ کی فہرست میں ’’مولوی حافظ نذیر حسن عرف زین العابدین‘‘[1] اور ’’تذکرہ علمائے حال‘‘ میں مولوی محمد نظیر صاحب زین العابدین[2] درج ہے۔ مولانا نے ’’جزء رفع الیدین‘‘ اور ’’جزء القراءۃ‘‘ کے اردو ترجمے کیے تھے جن پر مترجم کی حیثیت سے مولانا نظیر حسن آروی درج ہے۔ حیدر آباد دکن کے زمانۂ قیام میں زین العابدین کے نام سے زیادہ معروف رہے اور پھر یہی نام غالب آگیا۔
مولانا زین العابدین آروی کے تفصیلی حالات نہیں ملتے۔ کسبِ علم کے مختلف مراحل سے بھی آگاہی نہ ہو سکی، تاہم وہ شیخ الکل السید الامام نذیر حسین محدث دہلوی کے تلمیذِ رشید تھے۔
تکمیلِ علم کے بعد ابتدائی مشاغل اور انگریزی کی طرف توجہ کا ذکر کرتے ہوئے مولانا مناظر احسن گیلانی لکھتے ہیں :
’’حیدر آباد میں ایک اہلِ حدیث مولوی زین العابدین نامی رہتے تھے، وطن آرہ شاہ آباد (بہار) تھا، اسکول میں عربی کے معلم تھے۔ اپنا قصہ مجھ سے خود بیان فرماتے تھے کہ علومِ عربیہ کی
[1] الحیاۃ بعد المماۃ (ص:۳۴۳)
[2] تذکرہ علمائے حال (ص:۲۸)