کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 490
احمدیہ مدرسے کی کون اب لے گا خبر؟ فیض جس کا ہند میں ہے چار سو پھیلا ہوا
جنت الفردوس میں دے اے خدا ! ان کو جگہ اور کر توفیق صبر ان کے اعزہ کو عطا
سالِ رحلت کی ہوئی جب فکر مجھ رنجورؔ کو غیب سے آواز یہ آئی کہ غم ادریس کا[1]
وفات:
تاریخ اہلِ حدیث کے اس گمنام کارکن، خاموش مبلغ اور مخلص عالم نے طویل علالت کے بعدبروز جمعہ ۹ صفر ۱۳۳۶ھ بمطابق اکتوبر ۱۹۱۷ء کو وفات پائی۔[2]
[1] مکاتیبِ ابو الکلام آزاد (۱/۷۵۔۷۷)
[2] دیکھیں : ماہنامہ ’’ضیاء السنۃ‘‘ (کلکتہ) ربیع الثانی ۱۳۲۰ھ (مضمون نگار: مولانا محمد ہادی)، ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) دسمبر ۱۹۱۷ء (از قلم: مولانا ثناء اللہ امرتسری)، ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۱۳ ربیع الاول ۱۳۳۶ھ (از قلم: مولانا ابراہیم میرؔ سیالکوٹی)، ’’کلیاتِ فخرؔ‘‘ (ص: ۲۹۳)، ’’مکاتیبِ ابو الکلام آزاد‘‘ (۱/۷۵۔۷۷)