کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 485
مولانا محمد اسماعیل آروی
(وفات: قبل ۱۹۰۸ء)
مولانا محمد اسماعیل بن حاجی رضی الدین آروی، شاہ آباد آرہ کے ایک معزز خانوادے سے تعلق رکھتے تھے۔ انھوں نے مختلف اساتذۂ علم سے استفادے کے بعد ۱۲۹۹ھ میں سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی کے بابِ علم پردستک دی اور ان سے کتبِ حدیث و تفسیر میں استفادہ کیا۔رفقائے درس میں مولانا عبد الحکیم نصیر آبادی، مولانا محمد طاہر سلہٹی، مولانا محمد دہلوی، مولانا عبد الوہاب صدری دہلوی، مولانا حمایت اللہ جلیسری وغیرہم شامل ہیں ۔ اسی دوران ۱۳۰۰ھ میں سیّد نذیر حسین دہلوی فریضۂ حجِ بیت اللہ ادا کرنے کے لیے تشریف لے گئے۔ جب واپس آئے تو ان سے بقیہ کتبِ صحاح کی تکمیل کی۔
مولانا کو اس دنیائے دوں میں زیادہ وقت نہیں ملا۔ مولانا اسماعیل نے اپنے والد کی زندگی ہی میں وفات پائی۔ ان کی وفات ۱۹۰۸ء سے قبل ہوئی۔[1]
[1] الحیاۃ بعد المماۃ (ص: ۳۴۳)، ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۱۸ اکتوبر ۱۹۱۸ء