کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 457
اس کے مدرسِ اول اور ناظمِ اعلیٰ تھے۔ ہر سال اس کا سالانہ جلسہ شاندار طریقہ پر ہوتا تھا۔ قرب و جوار کے اور دور دور کے علمائے کرام، عمائدین اہلِ علم اور وکلا و بیرسٹران جلسہ میں تشریف لایا کرتے تھے۔ مولانا محمد حسین صاحب بٹالوی، مولانا حافظ محمد ابراہیم صاحب سیالکوٹی، مولانا حافظ عبد المنان صاحب محدث وزیر آبادی، مولانا شیخ حسین عرب محدث یمنی بھوپالی، مولانا محمد سعید بنارسی، مولانا انور حسین صاحب مونگیری و دیگر اجلہ علماء بالالتزام تکلیف فرما کر تشریف لاتے اور شریکِ جلسہ ہوتے تھے۔
’’نواب محسن الملک، جسٹس شرف الدین، مولوی ڈپٹی حبیب اللہ، مسٹر نصیر الدین حسین بیرسٹر وغیرہ عمائدینِ ملک و ملت کو بھی اس سے خاص دل چسپی اور شیفتگی تھی اور اکثر اس کے سالانہ جلسوں میں شرکت فرماتے اور اپنے مفید مشوروں سے فائدہ پہنچاتے رہے ہیں ۔
’’مولانا عبد العزیز صاحب رحیم آبادی، مولانا عبد الغفار صاحب چھپروی، مولانا شاہ عین الحق صاحب خلف و جانشین حضرت شاہ علی حبیب صاحب علیہ الرحمۃ (سجادہ نشیں خانقاہِ پھلواری شریف)، حضرت والد ماجد مولانا ابو الطیب محمد شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی اور ان کے علاوہ اکثر علماء صوبہ بہار اور سرخیل بیرسٹران مسٹر سید علی امام صاحب نیورہ، پٹنہ بیرسٹر و سابق مدار المہام ریاست حیدر آباد و لاء ممبر حکومت برطانیہ و دیگر اکابر وکلا و بیرسٹران صوبہ بہار اس مدرسہ کے اور اس کے سالانہ جلسہ کے روحِ رواں تھے۔ رحمہم اللّٰه تعالی رحمۃ واسعۃ
’’برادرِ عزیز محترم حاجی مولوی عبد المنان صاحب بیدلؔ عظیم آبادی ریٹائرڈ پروفیسر پٹنہ کالج کے والد ماجد مولانا محمد سلیمان صاحب ڈیانوی مرحوم، مولانا حکیم نذیر الدین حسین صاحب مرحوم نگرنہسہ پٹنہ اور مسٹر نصیر الدین صاحب بیرسٹر و برادر زادہ مولانا حکیم علیم الدین حسین صاحب نگرنہسوی علیہ الرحمۃ، مولانا علی اصغر صاحب برادر زادہ مولانا عبد الغفار صاحب چھپروی، مولوی محمد مکی صاحب خلف مولانا عبد الغفار صاحب علیہ الرحمۃ نے تکمیلِ تعلیمِ علوم دینیہ و معقولات اسی مدرسہ میں جناب مولانا حافظ عبد اللہ کے حلقۂ درس