کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 434
بند ہو گیا۔یہ رسالہ توحید کی تبلیغ اور شرک و بدعت کی تردید کرتا تھا، اور مخالفین حدیث اور اہلِ تقلید کے لیے سمِ قاتل کی حیثیت رکھتا تھا۔‘‘[1]
جناب سہیل انجم نے مولانا سلفی کی عبارت پر اضافہ کرتے ہوئے لکھا ہے:
’’دوسری مرتبہ مارچ ۱۹۲۱ء میں جاری ہوا۔ اگست ۱۹۲۲ء تک یہ رسالہ ماہانہ تھا، پھر ۴ ستمبر ۱۹۲۲ء سے پندرہ روزہ ہوا۔ بعد میں ماہانہ ہو گیا۔ اس رسالہ میں پہلے ایڈیٹر کی نظمیں ہوتیں ۔ کبھی کبھار دوسرے شعراء کی بھی نظمیں شائع ہوتی تھیں ۔ اس کے بعد شذرات میں اہم مسائل پر تبصرہ ہوتا تھا۔ بعد ازاں دینی و اصلاحی اور شرک و بدعت کی مذمت میں مضامین ہوتے تھے۔‘‘[2]
افسوس! اس جلیل المرتبت عالمِ دین کے تفصیلی حالات سے آگاہی نہ ہو سکی اور نہ ان کے سنینِ ولادت و وفات سے آگاہی ہوئی۔
[1] جماعت اہلِ حدیث کی صحافتی خدمات( ص: ۲۸)
[2] اردو صحافت اور علما (ص: ۳۷)