کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 432
مولانا فیاض الدین عظیم آبادی مولانا فیاض الدین عظیم آبادی اپنے دور کے رفیع المرتبت عالم، محدث، مفسر، مبلغ اور مدرس تھے۔ ردِ بدعت میں بہت زیادہ ساعی اور احیاء السنن کی تڑپ رکھتے تھے۔ وہ جماعت مجاہدین کے ایک سرگرم رکن تھے۔ مولانا فیاض الدین کو سید میاں نذیر حسین محدث دہلوی سے شرفِ تلمذ حاصل تھا۔ تکمیلِ علم کے بعد مولانا نے عظیم آباد میں ایک دینی مدرسہ قائم کیا، جس کے اولین بہی خواہوں میں مولانا عبدالحکیم صادق پوری بھی شامل تھے۔ اسی مدرسے میں امیر جماعت اہلِ حدیث ہند مولانا عبدالخبیر صادق پوری نے مولانا فیاض الدین سے اکتسابِ علم کی سعادت حاصل کی۔ جماعتِ مجاہدین کے بہتیرے چھوٹے مراکز میں سے ایک مرکز یہ مدرسہ بھی تھا جو اپنے بانی کی وفات کے ساتھ ہی قصہ پارینہ بن گیا۔ مولانا فیاض الدین جلیل القدر عالمِ دین تھے، مگر افسوس ان کے تفصیلی حالات نہیں ملتے، نہ ان کے سنینِ ولادت و وفات سے آگاہی ہوتی ہے۔[1] 
[1] الحیاۃ بعد المماۃ (ص: ۳۴۵)، الدر المنثور فی تراجم اہل الصادقفور (ص: ۹۸، ۱۰۳)