کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 423
4 ’’حاشیہ سعادت شرح سلم العلوم‘‘: قاضی محب اللہ بہاری کی مشہورِ زمانہ کتاب ’’سلم العلوم‘‘ پر مولانا نے حواشی لکھے تھے، تاہم یہ حواشی طبع نہ ہو سکے۔ [1] وفات: دبستانِ نذیریہ کے اس مایۂ ناز رکن اور ہندوستان کے اس جلیل القدر مدرس عالم نے طویل عمر پاکر ۱۸ جمادی الاخریٰ ۱۳۶۰ھ بمطابق ۱۴ جون ۱۹۴۱ء کو وفات پائی۔[2] 
[1] عربی زبان و ادب میں علمائے بہار کا حصہ، ۱۸۵۰ء تا ۱۹۵۰ء (مقالہ برائے پی۔ایچ۔ڈی) [2] مولانا سعادت حسین بہاری کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: نزہۃ الخواطر (۱۲۳۳، ۱۲۳۴)، تذکرہ علمائے بہار، تذکرہ علمائے حال (ص: ۲۷)، شمس العلماء (ص: ۱۴۷، ۱۴۸)، نثر الجواھر و الدرر (ص: ۴۶۴)، کاروانِ رفتہ (ص: ۱۰۸، ۱۰۹)، مدرسہ عالیہ کلکتہ، علمی و دینی خدمات کا تاریخی جائزہ: (مقالہ برائے پی۔ایچ۔ڈی)