کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 421
1 مولانا حافظ ابو محمد ابراہیم آروی۔ 2 مولانا محمد سعید بنارسی۔ 3 مولانا جسیم الدین آروی۔ 4 مولانا محمد مکی جون پوری۔ 5 مولانا فضل الکریم بردوانی۔ 6 شمس العلماء مولانا وصی الدین مظفر پوری۔ 7 مولانا حکیم محمد یٰسین آروی ۔ 8 مولانا تفضل علی فضلی سلہٹی۔ 9 مولانا ممتاز الدین احمد نواکھالی 10 مولانا ابو النصر یٰسین آہؔ۔ 11 مولانا ابو الکلام آزاد وغیرہم۔ مولانا ابو الکلام آزاد کا استفادہ: مولانا ابو الکلام آزاد نے بھی اپنے ابتدائی ایام میں اپنے بھائی کے ہمراہ مولانا سے ’’شرح نخبۃ الفکر‘‘ پڑھی تھی۔ فرماتے ہیں : ’’تھوڑے دنوں تک شمس العلماء مولانا سعادت حسین مرحوم سے بھی ہم دونوں بھائیوں کو پڑھنے کا اتفاق ہوا، جو مدرسہ عالیہ کے مدرس دوم تھے۔ یہ بڑے نیک نفس اور منکسر المزاج شخص تھے اور مدرسہ کے تمام لوگوں میں اس اعتبار سے مغتنم تھے کہ حدیث اور صحاح ستہ کو انھوں نے رائج الوقت طریق پر اچھی طرح حاصل کیا تھا۔ شرح نخبۃ الفکر میں نے انہی سے پڑھی تھی۔‘‘[1] شمس العلماء کا خطاب: مولانا کے علم و فضل کے اعتراف میں ’’مدرسہ عالیہ‘‘ کلکتہ کے پرنسپل نے ان کے لیے
[1] آزاد کی کہانی خود آزاد کی زبانی (ص:۱۹۳)