کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 417
میں ہے۔ مطبع سعید المطابع بنارس سے ۱۳۱۵ھ میں طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۱۰۴۔
2 ’’إیقاظ البشر برد ما في سؤالات العشر‘‘: اس کا مبحث تقلید اور اتباعِ سنت ہے۔ مطبع برکات احمدی الہ آباد سے طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۴۸۔
3 ’’مبادیٔ العبقري لتزییف متاع محشي الترمذي‘‘: علمائے احناف میں سے سنن ترمذی کے ایک حاشیہ نگار نے مسئلہ آمین بالجہر سے متعلق جو کلام کیا تھا، مولانا نے اس کا جواب دیا ہے۔ ۳۹ صفحات پر محیط ہے۔ ۱۹۲۲ء میں طبع ہوئی۔
4 ’’التجمیع في القریٰ بنقض ما في أوثق العریٰ‘‘: مولانارشید احمد گنگوہی کی ’’ اوثق العریٰ‘‘ کی تردید میں ہے۔ اس کی طباعت مولانا عبد الرحمان مبارکپوری کی ’’نور الابصار‘‘ کے ساتھ مطبع سعید المطابع بنارس سے ہوئی۔
وفات:
مولانا مولا بخش بہار کے جید اہلِ حدیث عالم و مدرس تھے۔ انھوں نے بعارضۂ فالج ۱۷ ذی الحجہ ۱۳۴۴ھ بمطابق جون ۱۹۲۶ء کو بوقت چار بجے صبح وفات پائی۔[1]
[1] مولانا مولا بخش خان بڑاکری بہاری کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۹ جولائی ۱۹۲۶ء