کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 403
بارہ ضلع پٹنہ تھا ..... ان کے جدِ اعلیٰ محمد دائم علی کی شادی موضع شکرانواں میں ہوئی تھی۔‘‘[1] ولادت: مولانا رفیع الدین کی ولادت ۱۲۷۰ھ بمطابق ۱۸۵۴ء میں شکرانواں میں ہوئی۔ مولانا حکیم عبد الحی حسنی نے ’’نزہۃ الخواطر‘‘ میں مولانا کے تذکرے میں ان کا سنۂ ولادت ۱۲۶۱ھ تحریر کیا ہے۔[2] جب کہ مولانا ابو طاہر بہاری نے ۱۲۷۰ھ تحریر فرمایا ہے۔[3] مولانا بہاری کی تائید حکیم وحید الحق مونگیری کے درج ذیل بیان سے بھی ہوتی ہے: ’’۱۳۳۱ھ میں اس عاجز سے موضع رسول پور بہدور میں ملاقات ہوئی۔ ہر قسم کا علمی تذکرہ دیر تک ہوتا رہا۔ اس میں اپنی عمر کے متعلق یہ فرمایا کہ اس وقت میری عمر اکسٹھ برس کی ہے۔‘‘[4] ابتدائی تعلیم تا تکمیل درسِ نظامی: مولانا رفیع الدین کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی۔ مولوی سلامت علی سے کافیہ تک تحصیل کی۔ اس کے بعد موضع شکرانواں سے قریب ایک مقام گیلانی میں مولانا محمد احسن گیلانی سے سات برس کی مدت میں درسِ نظامی کی تکمیل کی۔ شیخ الکل سیّد نذیر حسین کی خدمت میں : مولانا محمد احسن گیلانی سے مستفید ہونے کے بعد مشہور محدث شیخ الکل سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی کو خط لکھا: ’’قرب و جوار کے سبب سے آپ پر مرا حق ہے، حاضر ہو کر استفادہ کرنا چاہتا ہوں ، پر شرط یہ ہے کہ صحاح ستہ اور جلالین ایک ہی سال ختم ہوں اور قراء ت بھی میں ہی کروں گا۔‘‘[5] میاں صاحب نے تمام شرائط کو قبول کر کے اپنے مکتوبِ گرامی کو ’’السعي مني و الإتمام
[1] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۱ نومبر ۱۹۱۹ء [2] ’’نزہۃ الخواطر‘‘ (۱۲۳۲) [3] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۴ اکتوبر ۱۹۱۹ء [4] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۱ نومبر ۱۹۱۹ء [5] ماہنامہ ’’برہان‘‘ (دہلی) جنوری ۱۹۵۷ء