کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 395
شمس العلماء مولانا عبد الوہاب سربہدوی بہاری (وفات: ۲۸ ربیع الثانی ۱۳۳۷ھ/ مارچ ۱۹۱۹ء) شمس العلماء مولانا ابو الخیر عبد الوہاب بن احسان علی سربہدوی بہاری جید عالم اور بلند پایہ مدرس تھے۔ انھیں فنِ معقولات میں اپنے عہد میں درجۂ امامت حاصل تھا۔ وہ مشاہیر فضلائے عصر میں سے ایک تھے۔ ابتدائی حالات: سربہدہ موجودہ ضلع نالندہ کا ایک مقام ہے۔ یہ مولانا کا وطن آبائی ہے۔ یہیں مولانا کی ولادت ہوئی اور یہیں سے آغازِ تربیت۔ کسبِ علم کے مختلف مراحل: مولانا نے ابتدائی تعلیم اپنے اطراف کے علما سے حاصل کی۔ مولانا بشارت کریم دیسنوی، مولانا محمد سعید بنارسی اور مولانا حافظ عبد اللہ بازید پوری سے کتبِ درسیہ پڑھیں ۔ لکھنؤ میں علامہ عبدالحی فرنگی محلی سے معقول و منقول کی کتابیں پڑھیں اور دہلی میں سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی سے علمِ حدیث کی تحصیل کی۔ تکمیلِ علم کے بعد: فراغت کے بعد خود کو تدریس کے لیے وقف کیا۔ انھوں نے مختلف مقامات پر تدریس کے فرائض انجام دیے۔ ’’مدرسہ اسلامیہ‘‘ کان پور، ’’مدرسہ نظامیہ‘‘ حیدر آباد دکن اور ’’مدرسہ عالیہ‘‘ کلکتہ میں مولانا کی تدریسی خدمات رہیں ۔ ۱۹۰۹ء میں ’’مدرسہ عالیہ‘‘ کلکتہ چلے آئے۔ تقریباً ۸ برس یہاں فرائضِ تدریس انجام دیے۔ ۱۹۱۳ء میں شمس العلماء کا خطاب ملا۔ منطق میں علم و فضل کا یہ حال تھا کہ