کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 394
چاک کر دیے اور بہت سے حقائق واشگاف کیے۔‘‘[1]
کتاب میں مولوی وکیل احمد سکندر پوری کی ’’نصرۃ المجتہدین‘‘ مولوی وصی احمد سورتی کی ’’جامع الشواہد‘‘ اور قاری عبدالرحمان پانی پتی کی کشف الحجاب کا جواب بھی آ گیا ہے۔ کتاب گو اردو زبان میں تحریر کی گئی ہے، تاہم اس میں طویل فارسی تحریریں بھی رقم کی گئی ہیں ۔ مطبع چشمہ فیض (غالباً پٹنہ) سے ۱۳۰۰ھ میں طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۱۸۱۔
ہمارے محترم معاصر محقق شیخ محمد عزیر شمس اور مولانا محمد مستقیم سلفی کو مغالطہ ہوا اور انھوں نے ’’فؤوس الکملۃ‘‘ کو مولانا الٰہی بخش بڑاکری کی تصنیف سمجھ لیا۔[2]
سرفراز علی رضوی نے ان کی ایک کتاب ’’کلماتِ کفر و بیانِ طلاق‘‘ (منظوم) کا بھی ذکر کیا ہے، جس کا سنۂ تصنیف ۱۲۸۰ھ ہے، جو ایک مجموعے میں رزاقی پریس کان پور سے ۱۳۱۴ھ میں طبع ہوا۔[3] واللّٰه أعلم
افسوس اس جلیل القدر عالم کے تفصیلی حالات دستیاب نہ ہو سکے۔ مولانا الٰہی بخش نے بروز پیر ۱۰ ربیع الثانی ۱۳۳۷ھ بمطابق مارچ ۱۹۱۹ء کو وفات پائی۔[4]
[1] تحریکِ اہلِ حدیث کے چند اوراق (ص: ۹۳) حصہ اول۔
[2] دفاع صحیح بخاری (مقدمہ۔ ظ،ع) جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات (ص: ۴۴۴، ۴۹۳)
[3] ماخذاتِ احوالِ شعرا و مشاہیر (۳/۲۳۰)
[4] مولانا حکیم الٰہی بخش عظیم آبادی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: کلیاتِ فخر (ص: ۲۹۷) تحریکِ اہلِ حدیث کے چند اوراق (ص: ۹۳، ۹۴) ماخذاتِ احوالِ شعرا و مشاہیر (۳/۲۳۰)